خارو خس تو اٹھیں راستہ تو چلے
میں اگر تھک گیا قافلہ تو چلے
چاند سورج بزرگوں کے نقش قدم
خیر بجھنے دو ان کو ھوا تو چلے
حاکم شہر، یہ بھی کوئی شہر ھے
مسجدیں بند ہیں، میکدہ تو چلے
اس کو مذہب کہو یا سیاست کہو
خودکشی کا ہنر تم سکھا تو چلے
اتنی لاشیں میں کیسے اٹھا پاؤں گا
آپ اینٹوں کی حرمت بچا تو چلے
بیلچے لاؤ کھولو زمیں کی تہیں
میں کہاں دفن ھوں کچھ پتا تو چلے
(کیفی اعظمی)۔
میں اگر تھک گیا قافلہ تو چلے
چاند سورج بزرگوں کے نقش قدم
خیر بجھنے دو ان کو ھوا تو چلے
حاکم شہر، یہ بھی کوئی شہر ھے
مسجدیں بند ہیں، میکدہ تو چلے
اس کو مذہب کہو یا سیاست کہو
خودکشی کا ہنر تم سکھا تو چلے
اتنی لاشیں میں کیسے اٹھا پاؤں گا
آپ اینٹوں کی حرمت بچا تو چلے
بیلچے لاؤ کھولو زمیں کی تہیں
میں کہاں دفن ھوں کچھ پتا تو چلے
(کیفی اعظمی)۔
بہت عمدہ
جواب دیںحذف کریں