ہفتہ، 11 مئی، 2013

گیلانی کو ملنے والے ایس ایم ایس

گیلانی کو ملنے والے کچھ ایس ایم ایس:

نواز شریف: شِٹ یار، یہ آئیڈیا میرے ذہن میں کیوں نہ آیا۔ میرا بھی ایک آدھ بچہ، بھتیجا یا بھانجا تو "اغوا" ہو ہی سکتا تھا۔ کسی ریسٹ ہاؤس میں آرام ہی تو کروانا تھا بچے کو۔

زرداری: میں نے تو اس سے بھی بڑا پلین بنایا تھا، لیکن یہ بلاول بڑا مردود نکلا، دبئی جا چھپا، ورنہ شہید کی ایک ویکنسی تو میں نے بھر ہی دینی تھی۔



عمران خان: یار گیلانی! تو بڑا مردود ہے۔ پہلے کیوں نہیں آئیڈیا دیا۔ لفٹ سے گرنے پہ تو اچھی خاصی چوٹ آتی ہے۔

الطاف حسین: یہ اغوا، تاوان جیسے نازک نازک کام مجھے پسند نہیں۔ دو چار سو بندوں میں دو گولی ڈالنے کی بات ہو تو مزہ بھی ہے۔ ویسے بھی میرے سارے فیلڈ ورکر تو ہمارے ہی دفتروں میں دھماکے کرانے میں بزی ہیں۔

اسفندیار ولی: اکیلے اکیلے ہی اتنا شاندار کام کر لیا۔ جا میں تیرے سے نہیں بولتا۔

بلاول زرداری: ابا جی میں بھی آپ ہی کی اولاد ہوں۔ میرا پیچھا چھوڑیں، اپنی فکر کریں۔ میں نے تو آپ کے نام کا کتبہ بھی لکھوا لیا ہے جس کے آخر میں شہید بھی لکھا ہے۔

شیخ رشید: گیلانی صاحب! اب ایسی چیزوں سے زیادہ فرق نہیں پڑتا۔ میں نے پچھلے الیکشن پہ اپنی گاڑی پہ فائرنگ بھی کروا لی تھی، لیکن کم بخت پنڈی والوں نے پھر بھی ضمانت ضبط کروا چھوڑی تھی۔ کمینے کہیں کے۔

وغیرہ وغیرہ

4 تبصرے:

  1. اچھا ڈرامہ ہے ۔ اور وہ کراچی میں جو ہو رہا ہے ۔ ایک طرف ایم کیو ایم کے کمانڈو پولنگ سٹیشنوں پر قبضے کر رہے ہیں اور دوسری طرف فاروق ستار شور مچا رہا ہے ”قبضہ ہو گیا ۔ ہمیں ووٹ نہیں ڈالنے دیتے“۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. سپاٹ آن جی۔۔ بہت بڑھیا

    آپ پروفیشنل کالمسٹ کیوں نہیں بنتے؟

    جواب دیںحذف کریں
  3. بہت شکریہ احباب کا۔
    فریدون بھائی! پروفیشنل کالمسٹ بننے کا آئیڈیا ہے تو اچھا لیکن اپنے لئے ناممکن۔ ایک تو یہ کہ اپنی ایسی اوقات نہیں۔ دوسرے یہ کہ یہاں اوریا، ناجی، صدیقی، قاسمی جیسے قبولیت پاتے ہیں اور ہم میں ایسا ٹیلنٹ کہاں۔

    جواب دیںحذف کریں

اپنے خیالات کا اظہار کرنے پہ آپ کا شکرگزار ہوں
آوارہ فکر