حالیہ ٹی20 ورلڈکپ میں شرمناک شکست کے بعد یار لوگ مختلف قسم کے حل پیش کر رہے ہیں۔ کوئی کہتا ہے کہ ویوین رچرڈز کو کوچ لگوا دو، کوئی ڈین جونز اور کوئی وسیم اکرم کو کوچ بنانے میں کرکٹ کی بہتری دیکھ رہا ہے۔
اس ضمن میں میری رائے ان سے کچھ مختلف ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کرکٹ کے مسائل ان تکنیکی باریکیوں سے کہیں بڑے اور گھمبیر ہیں۔ سب
سے بڑا مسئلہ احتساب کا ہے کہ یہاں کسی کو ڈر نہیں کہ کوئی پوچھے گا۔
کھلاڑی اپنی من مانی کرتے ہیں اور بورڈ انتظامیہ بشمول سلیکشن کمیٹی ایسے
فیصلے کرتے ہیں کہ چارلی چپلن یا امان اللہ جیسے کامیڈین کو بھی مات کرتے
ہیں۔ ماضی قریب کی مثال ہی دیکھ لیں کہ کیسے انہوں نے رفعت اللہ مہمند کا
مردہ قبر سے نکال کے اس کو ٹی20 کھلا لیا۔یا خرم منظور کو ٹی20 میں اور
یونس خان کو ون ڈے ٹیم میں ڈال دیا۔