بدھ، 24 اکتوبر، 2012

خوف اور غم

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

انسان اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی ایسی مخلوق ہے جس کے آگے شاید ہی کوئی کام ناممکن ہو۔ انسانی سوچ کی وسعت اور بلند پروازیٔ تخیل کی کوئی حد نہیں ہے۔ بے شک انسان ایک حد کے اندر تقریبا" ہر کام کر سکتا ہے لیکن وہ اس دنیا میں کچھ بھی کر لے، دو چیزیں ایسی ہیں جن سے وہ اس دنیا میں چھٹکارا نہیں پا سکتا۔ اور وہ ہیں خوف اور غم۔ اگر آپ بھی غور کریں تو آپ کو بھی محسوس ہو گا کہ آپ جتنے مرضی اچھے حالات میں ہوں

، جتنی بھی کامیاب زندگی گزار رہے ہوں، لیکن کسی نہ کسی چیز کا خوف انسان کو ہمیشہ رہتا ہے اور اسی طرح کسی نہ کسی چیز کا غم بھی ہوتا ہے۔ خوف اور غم ایسی چیزیں ہیں کہ جن سے چھٹکارا پا لینا بہت بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے انسان سے جنت میں جن عظیم نعمتوں کا ذکر کیا ہے، ان میں اس بات کا بھی بار بار ذکر کیا گیا ہے کہ

ولا خوف علیہم ولا ہم یخزنون

مفہوم: یعنی کہ وہاں نہ ان کو کوئی خوف ہو گا اور نہ کوئی غم

سوچئے وہ کیسی زندگی ہو گی جس میں خوف یا غم کا وجود ہی نہ ہو گا۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایسی زندگی نصیب فرمائے اور دنیا میں بھی ایسی زندگی بسر کرنے کا موقع دے جس میں دنیاوی خوف و غم کم سے کم ہوں۔ آمین

1 تبصرہ:

  1. عام سے بلاگ (بقول آپ کے) پر آپ اتنی خاص قسم کی باتیں لکھتے ہیں ۔ جناب جنت اور دوزخ دونوں کے راستے اللہ سبحانہ و تعالٰی نے بتا دہیئ ہوئے ہیں ۔ انسان پر ہے کہ کسے اختیار کرے اور اگر انسان چاہے بلکہ ہمت کرے تو اس دنیا کو اپنے لئے جنت نظیر بنا سکتا لیکن جنت تو وقت مقررہ پر اپنے اعمال اور اللہ کی مہربانی سے ملے گی

    جواب دیںحذف کریں

اپنے خیالات کا اظہار کرنے پہ آپ کا شکرگزار ہوں
آوارہ فکر